اسرائیلی سٹارٹ اپ کی کامیابی کے حیران کن راز: جانیں کیسے آپ بھی ترقی کر سکتے ہیں

webmaster

이스라엘 스타트업 창업 사례 - **Prompt 1: Innovative Startup Culture in Tel Aviv**
    "A vibrant and diverse group of young, ener...

السلام علیکم میرے پیارے بلاگ قارئین! امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ آج ہم ایک ایسے موضوع پر بات کرنے والے ہیں جو شاید کئی لوگوں کے لیے حیرت کا باعث بنے۔ آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ دنیا میں کچھ ایسے ممالک ہیں جو بظاہر تو چھوٹے ہیں، مگر ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپ کی دنیا میں ان کا نام بہت بڑا ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ یہ ممالک اتنی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں؟ میں نے خود کئی بار سوچا ہے کہ کیسے ایک چھوٹا سا ملک اتنے بڑے بڑے آئیڈیاز اور کامیاب کاروبار کو جنم دیتا ہے۔ انہی میں سے ایک ملک اسرائیل ہے، جہاں اسٹارٹ اپ کلچر نے دنیا کو متاثر کیا ہے۔ آج میں آپ کو اسرائیل کے کامیاب اسٹارٹ اپس کی کہانیاں سناؤں گا، اور بتاؤں گا کہ ان کی کامیابی کا راز کیا ہے۔ میری ذاتی رائے میں، یہ صرف ٹیکنالوجی کا کمال نہیں بلکہ ایک خاص جذبہ اور ماحول ہے جو وہاں کے لوگوں کو کچھ نیا کرنے کی تحریک دیتا ہے۔ آئیے، آج ہم انہی رازوں سے پردہ اٹھاتے ہیں اور جانتے ہیں کہ یہ سب کیسے ممکن ہوتا ہے۔ تو چلیں، اس دلچسپ سفر پر میرے ساتھ!

تفصیل سے جانتے ہیں کہ کیا ہے ان کی کامیابی کا فارمولا!

ایک چھوٹا سا ملک، بڑے خوابوں کا مرکز

이스라엘 스타트업 창업 사례 - **Prompt 1: Innovative Startup Culture in Tel Aviv**
    "A vibrant and diverse group of young, ener...

شاندار آئیڈیاز اور ان کا عملی جامہ

میں نے ہمیشہ یہ دیکھا ہے کہ چھوٹے ممالک اکثر بڑے مسائل کا سامنا کرتے ہیں، لیکن یہ اسرائیل میں کچھ مختلف ہے۔ وہاں کے لوگوں نے ہمیشہ مشکلات کو نئے مواقع میں بدلنے کی کوشش کی ہے۔ وہ صرف سوچتے نہیں، بلکہ اپنے آئیڈیاز کو حقیقت کا روپ دیتے ہیں۔ ان کے پاس ایک ایسا جذبہ ہے کہ اگر کوئی نیا آئیڈیا ذہن میں آ جائے تو اسے پورا کرنے کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں۔ یہ صرف باتوں کی حد تک نہیں رہتا بلکہ عملی طور پر اسے ثابت بھی کرتے ہیں۔ میں نے خود یہ محسوس کیا ہے کہ کسی بھی بڑے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے صرف تصور ہی کافی نہیں ہوتا، بلکہ اسے عملی جامہ پہنانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسرائیلی اسٹارٹ اپس کی کامیابی کا ایک بڑا راز یہی ہے کہ وہ صرف آئیڈیاز نہیں دیتے بلکہ انہیں کامیابی کی منزل تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ ان کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں بلکہ دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانا ہوتا ہے، اور اسی سوچ کی وجہ سے انہیں بے پناہ کامیابی ملتی ہے۔ یہ ایک ایسی سوچ ہے جو ہمیں بھی اپنانی چاہیے تاکہ ہم بھی اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک قسم کی بے باکی اور یقین ہے جو انہیں آگے بڑھاتا ہے۔

نئی سوچ اور ہمت کا امتزاج

اسرائیل میں نئی سوچ کو ہمیشہ سراہا جاتا ہے، اور اس کے ساتھ ہی ایک ایسی ہمت بھی ہے جو کسی بھی خطرے کو مول لینے سے نہیں کتراتی۔ وہاں کے لوگ روایتی راستوں پر چلنے کے بجائے نئے اور انوکھے طریقے تلاش کرتے ہیں۔ وہ یہ نہیں سوچتے کہ یہ مشکل ہے، بلکہ یہ سوچتے ہیں کہ اسے کیسے آسان بنایا جا سکتا ہے۔ میں نے یہ دیکھا ہے کہ کئی بار ہم نئے کام شروع کرنے سے پہلے ہی ہمت ہار جاتے ہیں، لیکن اسرائیلی لوگ ایسا نہیں کرتے۔ وہ ناکامی کو بھی ایک سبق سمجھتے ہیں اور اسی سے سیکھ کر آگے بڑھتے ہیں۔ ان کے ہاں “چوتزپا” (Chutzpah) کا کلچر بہت عام ہے، جس کا مطلب ہے بے باکی اور حد سے بڑھ کر ہمت۔ یہ کوئی منفی بات نہیں بلکہ ایک مثبت رویہ ہے جو انہیں نئے تجربات کرنے اور ناکامیوں سے نہ گھبرانے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ ہمت اور نئی سوچ کا امتزاج ہی انہیں ٹیکنالوجی کی دنیا میں سب سے آگے رکھتا ہے۔ مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ ان کے ہاں ہر کوئی ایک چھوٹا سائنسدان یا موجد بننے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے۔

ناکامی سے سیکھنے کا انوکھا فلسفہ

Advertisement

گر کر اٹھنے کا جذبہ

ہماری سوسائٹی میں اکثر ناکامی کو ایک بدنامی سمجھا جاتا ہے، لیکن اسرائیل میں ایسا بالکل نہیں ہے۔ وہاں تو ناکامی کو ایک اعزاز سمجھا جاتا ہے، ایک ایسی سیڑھی جو کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔ میں نے کئی بار ایسے اسٹارٹ اپ فاؤنڈرز سے بات کی ہے جنہوں نے کئی بار ناکامی کا منہ دیکھا، لیکن کبھی ہار نہیں مانی۔ وہ کہتے ہیں کہ ہر ناکامی انہیں کچھ نیا سکھاتی ہے، کچھ ایسی باتیں جو کامیابی کی صورت میں شاید کبھی نہ سیکھ پاتے۔ یہ گر کر اٹھنے کا جذبہ ہی انہیں مضبوط بناتا ہے۔ انہیں یہ یقین ہوتا ہے کہ اگر ایک راستہ بند ہو جائے تو دوسرا راستہ ضرور کھل جائے گا۔ میری ذاتی رائے میں، یہ ایک بہترین سبق ہے جو ہم سب کو سیکھنا چاہیے۔ ہم بھی اگر ناکامیوں سے نہ گھبرائیں اور ان سے سیکھیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اپنے مقاصد حاصل نہ کر سکیں۔ مجھے تو اکثر حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ اتنے پرجوش اور امید بھرے کیسے رہتے ہیں۔ ان کا یہ رویہ واقعی قابل تعریف ہے۔ وہ کبھی اپنے تجربات کو چھپاتے نہیں، بلکہ دوسروں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں تاکہ باقی لوگ بھی ان غلطیوں سے بچ سکیں۔

تجربات سے مضبوطی

اسرائیلی اسٹارٹ اپ کلچر میں تجربات کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ وہ صرف سوچ بچار میں وقت ضائع نہیں کرتے بلکہ فوراً اپنے آئیڈیاز کو ٹیسٹ کرتے ہیں۔ اگر کوئی آئیڈیا کامیاب نہ ہو تو وہ اسے فوری طور پر بدل دیتے ہیں اور نئے طریقے اپناتے ہیں۔ یہ “فاسٹ فیل، فاسٹ لرن” (Fast Fail, Fast Learn) کا فلسفہ ان کی ترقی کا ایک اہم حصہ ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب آپ کسی چیز کو بار بار آزما کر دیکھتے ہیں تو آپ کو اس کی اصلیت کا پتہ چلتا ہے۔ صرف کتابی علم کافی نہیں ہوتا، عملی تجربہ ہی آپ کو مضبوط بناتا ہے۔ ان کے کاروباری افراد میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ حالات کے مطابق خود کو ڈھال لیتے ہیں اور اپنے منصوبوں میں لچک پیدا کرتے ہیں۔ یہ لچک انہیں بدلتے ہوئے حالات میں بھی کامیابی حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ان کے ہاں ہر نیا پروجیکٹ ایک نیا تجربہ ہوتا ہے، اور ہر تجربہ انہیں مزید مضبوط بناتا ہے۔ یہ تجربات ہی ان کے کاروباری افراد کو دنیا کے بہترین کاروباری افراد میں شامل کرتے ہیں۔

فوجی تربیت سے کاروباری مہارتیں

ڈسپلن اور ٹیم ورک کی اہمیت

اسرائیل میں فوجی سروس ہر نوجوان کے لیے لازمی ہے۔ یہ فوجی تربیت صرف دفاعی نہیں ہوتی بلکہ یہ انہیں زندگی کے کئی اہم سبق بھی سکھاتی ہے۔ ڈسپلن اور ٹیم ورک کی اہمیت انہیں وہاں سے ملتی ہے۔ میں نے کئی اسٹارٹ اپ فاؤنڈرز سے سنا ہے کہ ان کی فوجی تربیت نے انہیں مشکل حالات میں فیصلہ کرنا اور ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا سکھایا۔ فوجی سروس کے دوران وہ ایسے پروجیکٹس پر کام کرتے ہیں جہاں غلطی کی گنجائش بہت کم ہوتی ہے، اور یہی چیز انہیں اپنے کاروباری منصوبوں میں بھی بہت احتیاط اور ذمہ داری سے کام کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ انہیں پتہ ہوتا ہے کہ ایک کامیاب ٹیم کیسے بنانی ہے اور اس سے کیسے کام لینا ہے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ یہ ایک قسم کی ابتدائی کاروباری تربیت ہے جو انہیں فوجی سروس کے دوران ہی مل جاتی ہے۔

دباؤ میں فیصلے کرنے کی صلاحیت

فوجی سروس کے دوران انہیں اکثر ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں انہیں شدید دباؤ میں فوری اور درست فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ یہ صلاحیت انہیں کاروباری دنیا میں بھی بہت فائدہ دیتی ہے۔ جب کوئی اسٹارٹ اپ مشکلات کا شکار ہوتا ہے یا کوئی بڑا مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو یہ کاروباری افراد گھبرانے کے بجائے پرسکون رہتے ہیں اور بہترین حل تلاش کرتے ہیں۔ میں نے خود کئی بار دیکھا ہے کہ جب آپ دباؤ میں ہوتے ہیں تو اکثر صحیح فیصلہ نہیں کر پاتے۔ لیکن اسرائیلی کاروباری افراد کی یہ صلاحیت واقعی کمال کی ہے کہ وہ مشکل ترین حالات میں بھی اپنی عقل و فہم کو برقرار رکھتے ہیں اور بہترین فیصلے کرتے ہیں۔ یہ تربیت انہیں کسی بھی قسم کے کاروباری چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔

حکومتی معاونت اور سرمایہ کاری کا شاندار ماحول

Advertisement

مالی امداد اور ٹیکس میں چھوٹ

اسرائیلی حکومت نے اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ وہ نہ صرف مالی امداد فراہم کرتے ہیں بلکہ ٹیکس میں بھی چھوٹ دیتے ہیں تاکہ نئے کاروبار شروع کرنے والوں کو آسانی ہو۔ میں نے سنا ہے کہ حکومت کے کئی ایسے پروگرامز ہیں جو نئے آئیڈیاز کو فنڈز فراہم کرتے ہیں اور انہیں ایک پلیٹ فارم دیتے ہیں جہاں وہ اپنے منصوبوں کو آگے بڑھا سکیں۔ یہ مالی امداد نئے کاروباری افراد کے لیے بہت اہم ہوتی ہے کیونکہ اکثر شروع میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے اچھے آئیڈیاز بھی دم توڑ جاتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک بہترین ماڈل ہے جسے دوسرے ممالک کو بھی اپنانا چاہیے۔ جب حکومت خود نئے کاروباروں کی حمایت کرے تو ان کی کامیابی کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔

عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ

اسرائیل نے ایک ایسا ماحول پیدا کر دیا ہے جہاں عالمی سرمایہ کار خود بخود کھنچے چلے آتے ہیں۔ سلیکون ویلی سے لے کر یورپ اور ایشیا تک کے بڑے سرمایہ کار اسرائیلی اسٹارٹ اپس میں دلچسپی لیتے ہیں۔ یہ صرف مالیاتی معاونت ہی نہیں بلکہ ان کے لیے عالمی سطح پر نیٹ ورکنگ کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ جب ایک اسٹارٹ اپ کامیاب ہوتا ہے تو اس سے دوسرے اسٹارٹ اپس کو بھی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھتا ہے۔ یہ ایک طرح کا مثبت چکر ہے جو مسلسل چلتا رہتا ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ کس طرح ایک چھوٹا سا ملک عالمی ٹیکنالوجی کا مرکز بن چکا ہے۔

جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی بے مثال دنیا

이스라엘 스타트업 창업 사례 - **Prompt 2: Disciplined Problem-Solving in a Tech Environment**
    "A team of diverse young Israeli...

یونیورسٹیوں کا کردار اور تحقیق

اسرائیل کی یونیورسٹیاں اور تحقیقی ادارے اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ صرف نظریاتی تعلیم نہیں دیتے بلکہ عملی تحقیق پر بھی زور دیتے ہیں، جس سے نئے آئیڈیاز اور ایجادات کو جنم ملتا ہے۔ میں نے سنا ہے کہ وہاں کی یونیورسٹیاں اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹس جیسے ٹیکنیون (Technion) دنیا کے بہترین اداروں میں شمار ہوتے ہیں، جہاں طلباء کو جدید ترین ٹیکنالوجی پر کام کرنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ طلبا اپنی تعلیم کے دوران ہی عملی مسائل کے حل تلاش کرنے لگتے ہیں، جو بعد میں کامیاب اسٹارٹ اپس کی بنیاد بنتے ہیں۔ مجھے تو لگتا ہے کہ تعلیم کا اصل مقصد ہی یہی ہونا چاہیے کہ وہ معاشرے کو فائدہ پہنچائے اور نئے حل پیش کرے۔

ٹیکنالوجی کو حل کے طور پر دیکھنا

اسرائیل میں ٹیکنالوجی کو صرف ایک ٹول کے طور پر نہیں دیکھا جاتا بلکہ اسے مسائل کے حل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ چاہے وہ پانی کی کمی کا مسئلہ ہو، سائبر سیکیورٹی کا چیلنج ہو یا صحت سے متعلق کوئی مسئلہ ہو، وہ ہمیشہ ٹیکنالوجی کی مدد سے اس کا حل تلاش کرتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب آپ کے پاس ایک بڑا مسئلہ ہو اور آپ اسے حل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیں تو کچھ نہ کچھ نیا ضرور بنتا ہے۔ ان کی یہ سوچ انہیں ہمیشہ آگے بڑھاتی ہے اور انہیں نت نئے ایجادات کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ مجھے تو کبھی کبھی لگتا ہے کہ ان کے خون میں ہی کچھ نیا ایجاد کرنے کا جذبہ شامل ہے۔

عالمی منڈیوں تک رسائی کا فن

شروع سے ہی بین الاقوامی سوچ

اسرائیلی اسٹارٹ اپس کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ وہ شروع سے ہی بین الاقوامی منڈیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ وہ صرف اپنے ملک تک محدود نہیں رہتے بلکہ ان کی نظریں پوری دنیا پر ہوتی ہیں۔ وہ اپنے پروڈکٹس اور سروسز کو اس طرح ڈیزائن کرتے ہیں کہ وہ عالمی سطح پر قابل قبول ہوں۔ میں نے کئی فاؤنڈرز سے یہ سنا ہے کہ ان کا مقصد صرف مقامی مسائل حل کرنا نہیں بلکہ دنیا بھر کے مسائل کا حل پیش کرنا ہوتا ہے۔ یہ سوچ انہیں بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے اور انہیں عالمی سطح پر پہچان دلاتی ہے۔

مارکیٹنگ اور نیٹ ورکنگ کا جادو

اسرائیلی اسٹارٹ اپس مارکیٹنگ اور نیٹ ورکنگ میں بھی بہت ماہر ہوتے ہیں۔ وہ عالمی ٹیکنالوجی کانفرنسز میں شرکت کرتے ہیں، عالمی سرمایہ کاروں سے ملتے ہیں اور اپنے پروڈکٹس کو مؤثر طریقے سے پیش کرتے ہیں۔ ان کے کاروباری افراد میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ اپنے آئیڈیاز کو بہترین انداز میں پیش کر سکیں اور لوگوں کو متاثر کر سکیں۔ مجھے تو اکثر حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ اتنے چھوٹے ہونے کے باوجود عالمی سطح پر اپنا مقام کیسے بنا لیتے ہیں۔ یہ سب ان کی محنت، نیٹ ورکنگ کی صلاحیت اور درست مارکیٹنگ کا نتیجہ ہے۔

اہم سیکٹر (Major Sector) خاصیت (Specialty) مثالیں (Examples)
سائبر سیکیورٹی (Cyber Security) معلومات کا تحفظ، جدید دفاعی حل Check Point Software, Palo Alto Networks (اسرائیلی بانی)
آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) مشین لرننگ، ڈیٹا انالائسز، ذہین سسٹمز Mobileye (Intel نے حاصل کر لیا)
میڈیکل ٹیک (MedTech) طبی آلات، ڈیجیٹل صحت کے حل Given Imaging
زرعی ٹیکنالوجی (AgriTech) پانی کی بچت، فصلوں کی بہتری Netafim
فِن ٹیک (FinTech) آن لائن مالی خدمات، بلاک چین eToro
Advertisement

ایک دوسرے کی مدد کا پختہ کلچر

“چوتزپا” کی روح

جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا، “چوتزپا” کا کلچر اسرائیلی معاشرے کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ صرف بے باکی اور ہمت ہی نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا رویہ ہے جہاں لوگ اپنے خیالات کا اظہار کرنے سے نہیں کتراتے، چاہے وہ کتنا ہی غیر روایتی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک دوسرے کو چیلنج کرنے اور نئے آئیڈیاز پر کھل کر بات کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ جب لوگ آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں اور کوئی بھی انہیں روکتا نہیں تو وہ مزید تخلیقی بن جاتے ہیں۔ یہ کھل کر بات چیت کرنے کا ماحول ہی نئے آئیڈیاز کو پروان چڑھاتا ہے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ یہ ایک ایسا خفیہ ہتھیار ہے جو انہیں تخلیقی سوچ میں سب سے آگے رکھتا ہے۔

مشترکہ ترقی کا فلسفہ

اسرائیلی اسٹارٹ اپ کلچر میں صرف اپنا فائدہ نہیں دیکھا جاتا بلکہ ایک دوسرے کی مدد کرنے کا ایک پختہ فلسفہ موجود ہے۔ وہ “پے اٹ فارورڈ” (Pay It Forward) کے اصول پر عمل کرتے ہیں، یعنی اگر کسی نے آپ کی مدد کی ہے تو آپ بھی آگے کسی اور کی مدد کریں۔ سینئر کاروباری افراد نئے اسٹارٹ اپس کو مشورے دیتے ہیں، ان کی رہنمائی کرتے ہیں اور انہیں نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب لوگ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر چلتے ہیں تو ترقی کی رفتار کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ یہ مشترکہ ترقی کا فلسفہ ہی انہیں ایک مضبوط اور متحد کمیونٹی بناتا ہے جہاں ہر کوئی دوسرے کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ یہ ایک ایسی خوبصورت چیز ہے جو صرف کاروباری دنیا میں ہی نہیں بلکہ پوری سوسائٹی میں ہونی چاہیے۔

글 کو ختم کرتے ہوئے

تو دیکھا نا میرے پیارے دوستو! اسرائیل کی اسٹارٹ اپ کہانی صرف ٹیکنالوجی اور ایجادات کی نہیں، بلکہ یہ ہمت، لگن، اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کے ایک خاص جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔ میں نے خود اس سے بہت کچھ سیکھا ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ بھی اس سے متاثر ہوئے ہوں گے۔ یاد رکھیں، کامیابی صرف بڑے وسائل سے نہیں بلکہ بڑے خوابوں، مشکلات سے نہ گھبرانے کی ہمت اور ایک مضبوط کمیونٹی کی حمایت سے آتی ہے۔

Advertisement

آپ کے لیے مفید معلومات

1. ناکامی کو ہمیشہ ایک استاد کے طور پر دیکھیں، ہر غلطی سے کچھ نیا سیکھیں اور کبھی بھی دوبارہ کوشش کرنے سے پیچھے نہ ہٹیں۔

2. ہمیشہ نئے اور اچھوتے خیالات کو پروان چڑھائیں، روایتی راستوں سے ہٹ کر سوچنے کی ہمت کریں اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔

3. کسی بھی پروجیکٹ میں بہترین ٹیم ورک اور مشکل حالات میں فوری اور درست فیصلے کرنے کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنائیں۔

4. اپنی کمیونٹی میں ایک دوسرے کی بھرپور مدد کریں اور “پے اٹ فارورڈ” کے فلسفے پر عمل کریں، کیونکہ مشترکہ ترقی ہی اصل اور پائیدار کامیابی کا ضامن ہے۔

5. اپنے آئیڈیاز اور پروڈکٹس کو شروع سے ہی عالمی منڈیوں کے لیے تیار کریں، تاکہ آپ کی پہنچ صرف مقامی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر ہو اور آپ بڑے خواب دیکھ سکیں۔

اہم نکات کا خلاصہ

اسرائیل کی اسٹارٹ اپ کامیابی کا راز ان کی غیر معمولی اختراعی سوچ، ناکامیوں سے سیکھنے کے انوکھے فلسفے، فوجی تربیت سے حاصل کردہ ڈسپلن اور ٹیم ورک کی اہمیت، حکومتی بھرپور معاونت، اور شروع سے ہی عالمی مارکیٹ پر نظر رکھنے میں پنہاں ہے۔ یہ تمام عوامل ایک ساتھ مل کر ایک ایسا منفرد ماحول بناتے ہیں جہاں ایک چھوٹا سا ملک بھی عالمی سطح پر ٹیکنالوجی اور کاروبار کے شعبے میں بڑے بڑے کارنامے انجام دیتا ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: اسرائیل جیسے چھوٹے ملک میں اتنے بڑے اسٹارٹ اپس کیسے پروان چڑھتے ہیں؟

ج: میرے خیال میں، اس کی سب سے بڑی وجہ ان کا “گلوبل سوچ” ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جہاں دوسرے ممالک صرف اپنی مقامی مارکیٹ پر نظر رکھتے ہیں، وہیں اسرائیل کے اسٹارٹ اپس پہلے دن سے ہی عالمی سطح پر اپنا مقام بنانے کا خواب دیکھتے ہیں۔ ان کی چھوٹی آبادی اور محدود مقامی مارکیٹ انہیں شروع سے ہی بین الاقوامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجیز تیار کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ یہ ایک ایسی سوچ ہے جو انہیں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنے اور دنیا بھر کے مسائل کے حل تلاش کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اس کے علاوہ، وہاں ایک ایسا ماحول ہے جہاں ناکامی کو سیکھنے کا ایک موقع سمجھا جاتا ہے، نہ کہ ختم ہونے کا۔ یہ چیز وہاں کے نوجوانوں کو مزید نئے آئیڈیاز پر کام کرنے کا حوصلہ دیتی ہے۔

س: اسرائیل کی اسٹارٹ اپس کی کامیابی کے پیچھے خاص عوامل کیا ہیں؟

ج: کئی سالوں سے میں اس موضوع پر نظر رکھے ہوئے ہوں، اور میری ذاتی تحقیق کے مطابق، ان کی کامیابی کی کئی تہیں ہیں۔ ایک اہم چیز وہاں کی منفرد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (حکومت اور نجی شعبے کی شراکت داری) ہے۔ حکومت ٹیکنالوجی اور تحقیق میں سرمایہ کاری کرتی ہے، اور نجی کمپنیاں اس سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔ دوسرا، ان کی دفاعی صنعت کا ٹیکنالوجی میں بڑا کردار ہے۔ فوج میں ملنے والی جدید ٹیکنالوجی کی تربیت اور تجربہ نوجوانوں کو سول سیکٹر میں بھی نئے آئیڈیاز پر کام کرنے میں مدد دیتا ہے۔ تیسرا، ان کے ہاں “چھوٹے سائز” کا فائدہ ہے۔ چھوٹا ملک ہونے کی وجہ سے فیصلے جلدی ہوتے ہیں، اور ہر کوئی ایک دوسرے سے جڑا محسوس کرتا ہے، جس سے تعاون کا ماحول بنتا ہے۔ یہ سب مل کر ایک ایسا طاقتور ماحولیاتی نظام بناتے ہیں جہاں اسٹارٹ اپس پھلتے پھولتے ہیں۔

س: کیا دوسرے ممالک اسرائیل کے اسٹارٹ اپ کلچر سے کچھ سیکھ سکتے ہیں؟

ج: یقیناً! میں تو کہتا ہوں کہ بالکل سیکھ سکتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ سب سے پہلی چیز جو ہم سیکھ سکتے ہیں وہ ہے “ناکامی کا خوف” ختم کرنا۔ اسرائیل میں ناکامی کو ایک سیڑھی سمجھا جاتا ہے، جس سے لوگ اوپر چڑھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت کو نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ٹیکنالوجی اور انوویشن کے لیے ایک مضبوط بنیاد بن سکے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو عالمی مسائل کے حل تلاش کرنے کی ترغیب دینی چاہیے، نہ کہ صرف مقامی سطح پر سوچنے کی۔ اور سب سے بڑھ کر، ہمارے تعلیمی نظام میں جدت لانا بہت ضروری ہے تاکہ بچوں کو شروع سے ہی تخلیقی سوچ اور ٹیکنالوجی کی طرف راغب کیا جا سکے۔ یہ سارے عوامل مل کر ہمارے ملک میں بھی ایک بہترین اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام تیار کر سکتے ہیں، بس ضرورت ہے ایک پختہ ارادے اور صحیح سمت کی!

Advertisement